ہو کر وہ میرے سنگ نہ پھر بھی مرا ہوا
ہو کر وہ میرے سنگ نہ پھر بھی مرا ہوا
بس عاشقی میں ہونا تھا جو بھی ہوا ہوا
کیا کیا تجھے بتاؤں بھلا زندگی کا حال
ارمان میرے قلب کا ہر اک فنا ہوا
مت بن وکیل پیار کا، مت دے کوئی دلیل
باتوں سے تیری، زخمِ محبت ہرا ہوا
دشمن کا کیا بتاؤں کہ بھائی کا ہے یہ حال
اچھا بھی کچھ کہو، تو وہ الٹا خفا ہوا
خاموش اگر رہوں تو، میں مغرور ہو گیا
بے باک کچھ کہوں تو نہایت برا ہوا
جو قلب کا سکوں ہے مری زیست میں ابھی
رہبرؔ بھی اس کے دل میں کبھی تھا بسا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.