Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منہ سے برقع نہیں اتھاتے ہیں

آشنا پھلواروی

منہ سے برقع نہیں اتھاتے ہیں

آشنا پھلواروی

MORE BYآشنا پھلواروی

    منہ سے برقع نہیں اتھاتے ہیں

    یہ نیا روپ اب دکھاتے ہیں

    بے پر و بال اب ترستے ہیں

    جن کے پر ہے مزا اڑاتے ہیں

    لبِ شیریں کا تیرے سن کر شور

    خوبرو تجھ پہ زہر کھاتے ہیں

    پیچ میں اس کے زلف کے ہم سے

    ہیں پڑے پیچ و تاب کھاتے ہیں

    تیرے در کی جو چھانتے تھے خاک

    اب تو وی کیمیا بناتے ہیں

    جب سے پردہ نشیں ہوئے ہیں وے

    خواب میں بھی نہیں وے آتے ہیں

    کیونکر اس غنچہ لب سے بات کریں

    ہم نہیں کوئی راہ پاتے ہیں

    تیرے کوچہ میں بیٹھتے ہیں ووہی

    سر پہ جو سو بلا اٹھاتے ہیں

    لب شیریں کے گھاٹ پر اب تو

    آشناؔ بار بار آتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 30)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے