قصۂ درد وہ سنتے انہیں پروا کیا ہے
قصۂ درد وہ سنتے انہیں پروا کیا ہے
اے دل زار یہ آخر تجھے سودا کیا ہے
ہر طرف لطف دو عالم کہ بر آئی امید
مجھ سے وہ پوچھتے ہیں تیری تمنا کیا ہے
لیے جاتا ہے مجھے پھر ترے کوچہ کی طرف
دل مضطر کا خدا جانے ارادہ کیا ہے
تجھ کو اے چشم فسوں ساز نگاہوں کی قسم
سچ بتا دے دل مرحوم کا قصہ کیا ہے
ہو چکی ختم دعائیں نہ ہوا عہد وفا
جانے قسمت میں دل زار کی لکھا کیا ہے
پردہ داری نے تری کر دیا رسوا تجھ کو
کچھ خبر بھی ہے یہ ترا چرچا کیا ہے
شافع حشر میں جامی ترا محشر میں غفورؔ
پھر بتا خوف تجھے روزِ جزا کا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.