ثبوت اب اس سے بڑھ کر اور کیا ہے تیری عظمت کا
ثبوت اب اس سے بڑھ کر اور کیا ہے تیری عظمت کا
کہ لہراتا ہے پرچم عرش پرتیری ولایت کا
حیات خضر اک جانب اور اک پل تیری صحبت کا
دو عالم اک طرف اور ایک سجدہ تیری چوکھٹ کا
کوئی ہمسر نہیں تیرا تو یکتائے زمانہ ہے
شہادت دے رہا ہے ذرہ ذرہ تیری وحدت کا
وہ صابر کلیری ہوں یا معین الدین اجمیری
ہر اک محتاج ہے توحید میں تیری قیادت کا
شہنشاہ ولایت ہے علی شیرِ خدا ہے تو
رہا ممنون ہے ہر اک نبی تیری عنایت کا
ضرورت کیا اسے پھر صوم و سجدے اور تقویٰ کی
شرف حاصل ہو جس کو اس جہاں میں تیری صحبت کا
جمال پنج تن ہے ضوفشاں روئے منور پر
ہے روشن جس سے عالم، نور ہے وہ تیری طلعت کا
کہا تھا لن ترانی بھی کلیم اللہ سے لیکن
شرف حاصل ہے ہر مشتاق کو اب تیری رویت کا
تجھی کو جاگتے سوتے ترے کاوشؔ نے دیکھا ہے
ہے جلوۂ حضوری خاص تحفہ تیری الفت کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.