کیوں رنگ اڑ رہا ہے دلِ بے قرار کا
کیوں رنگ اڑ رہا ہے دلِ بے قرار کا
شاید یہ رہنے والا نہیں اس دیار کا
کھلنے لگا تھا پھول کہ مرجھا کے گر گیا
کیا تنگ حوصلہ تھا ہوائے بہار کا
لؤ جا رہا ہوں قیدِ عناصر کو توڑ کر
پہلا نبوت ہے یہ مرے اختیار کا
پیتا ہوں حادثات کے عرفان کے لیے
مے ایک تجزیہ ہے غمِ روزگار کو
ساقی حدیثِ کوثر و تسنیم سب غلط
ساغر چھلک گیا تھا کسی مے گسار کا
دھوکا دیا ہے تم نے عدمؔ کے خلوص کو
یہ راستہ نہیں تھا تمہارے دیار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.