Font by Mehr Nastaliq Web

کیوں رنگ اڑ رہا ہے دل بے قرار کا

عبدالحمید عدم

کیوں رنگ اڑ رہا ہے دل بے قرار کا

عبدالحمید عدم

کیوں رنگ اڑ رہا ہے دل بے قرار کا

شاید یہ رہنے والا نہیں اس دیار کا

کھلنے لگا تھا پھول کہ مرجھا کے گر گیا

کیا تنگ حوصلہ تھا ہوائے بہار کا

لو جا رہا ہوں قید عناصر کو توڑ کر

پہلا نبوت ہے یہ مرے اختیار کا

پیتا ہوں حادثات کے عرفان کے لیے

مے ایک تجزیہ ہے غم روزگار کو

ساقی حدیث کوثر و تسنیم سب غلط

ساغر چھلک گیا تھا کسی میگسار کا

دھوکا دیا ہے تم نے عدمؔ کے خلوص کو

یہ راستہ نہیں تھا تمہارے دیار کا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے