کچھ ہو مجھے نصیب زمانے میں یا نہ ہو
کچھ ہو مجھے نصیب زمانے میں یا نہ ہو
میرا سرِ نیاز ترا آستانہ ہو
دل مجھ سے لے کے غیر کو تم نے دیا نہ ہو
ایسا کیا نہ ہو کہیں ایسا ہوا نہ ہو
شکوہ جفائے یار کا اے دل نہ چاہئے
تیرے بھلے کو کہتا ہوں تیرا برا نہ ہو
ہم تم کو دیکھ آئے ہیں اس دن کسی کے ساتھ
جب تم یہ کہہ رہے تھے کوئی دیکھتا نہ ہو
تم اور میری یاد سے ہوا یسے بے قرار
فقرے یہ اس کو دو جو تمہیں جانتا نہ ہو
رکتے ہیں آنکھ اٹھاتے ہوئے وہ مری طرف
دشمن نے ان کے کان میں کچھ کہہ دیا نہ ہو
کچھ کہتی ہیں شرفؔ کی بھی عاشق مزاجیاں
پوچھو تو تم تمہیں پہ کہیں مبتلا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.