Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ ہو مجھے نصیب زمانے میں یا نہ ہو

عبدالقادر شرف

کچھ ہو مجھے نصیب زمانے میں یا نہ ہو

عبدالقادر شرف

MORE BYعبدالقادر شرف

    کچھ ہو مجھے نصیب زمانے میں یا نہ ہو

    میرا سر نیاز ترا آستانہ ہو

    دل مجھ سے لے کے غیر کو تم نے دیا نہ ہو

    ایسا کیا نہ ہو کہیں ایسا ہوا نہ ہو

    شکوہ جفائے یار کا اے دل نہ چاہیے

    تیرے بھلے کو کہتا ہوں تیرا برا نہ ہو

    ہم تم کو دیکھ آئے ہیں اس دن کسی کے ساتھ

    جب تم یہ کہہ رہے تھے کوئی دیکھتا نہ ہو

    تم اور میری یاد سے ہو ایسے بے قرار

    فقرے یہ اس کو دو جو تمہیں جانتا نہ ہو

    رکتے ہیں آنکھ اٹھاتے ہوئے وہ مری طرف

    دشمن نے ان کے کان میں کچھ کہہ دیا نہ ہو

    کچھ کہتی ہیں شرفؔ کی بھی عاشق مزاجیاں

    پوچھو تو تم تمہیں پہ کہیں مبتلا نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے