Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آدمی پیدا ہوا ہے آدمیت کے لیے

عبدالرحیم افسرؔ

آدمی پیدا ہوا ہے آدمیت کے لیے

عبدالرحیم افسرؔ

MORE BYعبدالرحیم افسرؔ

    آدمی پیدا ہوا ہے آدمیت کے لیے

    اور وجود کن فکاں ہے اس کی زینت کے لیے

    ہے تمام آدمیت اشرفِ کل کائنات

    اور یہ دنیا بنی ہے اس کی خدمت کے لیے

    ہے تقاضہ عقل کا فکر و تدبر میری جاں

    دل دیا ہے اس نے تجھ کو اپنی الفت کے لیے

    چار دن کی زندگی میں زندۂ جاوید بن

    تو نہیں پیدا ہوا ہے عیش و عشرت کے لیے

    موت جب آئے گی افسرؔ وائے صد افسوس ہے

    وقت بھی تجھ کو نہ مل پائے گا حسرت کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے