یار جب اپنا بنایا یار نے
یار جب اپنا بنایا یار نے
غیر سے رشتہ چھڑایا یارنے
چاند سا مکھڑا دکھایا یار نے
خود ہمیں حیراں بنایا یار نے
رب ارنی جب کہا میں نے اسے
لن ترانی تب سنایا یار نے
بطن ماہی میں رکھا یونس کو جب
اسم اعظم تب بتایا یار نے
اس کی یہ قدرت کریمی دیکھیے
نوح کو کیسا بچایا یار نے
صبر کرکے بس ذکر یا رہ گیے
سر پر آرا جب چلایا یار نے
ہو کے پہلے آپ ہی عاشق خود ہی
راستہ ہم کو بتایا یار نے
آنچ دوزخ کیوں نہ ہو ہم پر حرام
یار کا کلمہ پڑھایا یار نے
کیوں نہ خوش ہوں ہم وصال یار سے
یار سے ہم کو ملایا یار نے
کیوں نہ خوش ہوں ہم وصال یار سے
یار سے ہم کو ملایا یار نے
شمس تبریزی کجا تھا خود وہی
قم کہا مردہ جلایا یار نے
ہم کہیں گے حشر میں اب دیکھیے
میم کا پردہ اٹھایا یار نے
بخت خفتہ کیوں نہ ہو بیدار ابرؔ
پھر دوبارا گھر بسایا یار نے
تیرا حافظ ہے خدا ابرؔ حزیں
گو تجھے حافظ بنایا یار نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.