جسے ہو عشق کامل یار تیرا
جسے ہو عشق کامل یار تیرا
تو بے شک ہو اسے دیدار تیرا
جو فرمایا ہے تونے نحن اقرب
نہیں ملتا پتہ کیوں یار تیرا
مسیحا نزع کا وقت آپڑا ہے
خبر لے مر چلا بیمار تیرا
لرزتا اور ڈرتا خوف سے ہوں
خدایا نام ہے قہار تیرا
تو جب لا تقنطوا فرما چکا ہے
بھروسہ ہے ہمیں غفار تیرا
نہ کیوں بندوں کی ہووے پردہ پوشی
الٰہی نام ہے ستار تیرا
کبھی مجنوں بنا خود گاہ لیلیٰ
نہ پایا بھید ہم نے یار تیرا
انا الحق کہہ دیا منصور بن کر
کہ گذرا جان سے سرشار تیرا
جلایا شمس نے قم کہہ کے مردہ
یہ کیا جانے کوئی اسرار تیرا
گرے غشق کھا کے جو موسیٰ نے دیکھا
وہ جلوہ طور پر اے یار تیرا
فرشتے عرش اعلیٰ بھول جائیں
کبھی گر دیکھ لیں دربار تیرا
تری فرقت میں ہے یہ ابرؔ مضطر
میسر ہو کہیں دیدار تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.