نیستی بستی ہے یارو! اور بستی کچھ نہیں
نیستی بستی ہے یارو! اور بستی کچھ نہیں
خود فراموشی ہے مستی اور مستی کچھ نہیں
فکرِ اسبابِ جہاں کو ترک کرنا فقر ہے
یفعل اللہ ما یشا اور درستی کچھ نہیں
اہلِ دولت ہاتھ خالی اس جہاں سے چلے بسے
ہاتھ خالی ہے فراغت تنگ دستی کچھ نہیں
چند روزہ زندگی ہے یہ محل پختہ ہےکیا
شہرِ خاموشاں ہے بستی اور بستی کچھ نہیں
سب کچھ ہے حاصل اسی کو اس جہاں میں اے فقیرؔ
جس کسی کے سامنے عالم کی ہستی کچھ نہیں
- کتاب : Diwan-e-Afzal (Pg. 49)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.