دنیا ہے ایک دشت، تو گلزار آپ ہیں
دنیا ہے ایک دشت، تو گلزار آپ ہیں
اس تیرگی میں مطلعِ انوار آپ ہیں
یہ بھی ہے سچ کہ آپ کی گفتار ہے جمیل
یہ بھی ہے حق کہ صاحبِ کردار آپ ہیں
ہو لاکھ آفتابِ قیامت کی دھوپ تیز
میرے لیے تو سایۂ دیوار آپ ہیں
یہ فخر کم نہیں کہ میں ہوں جس کی گردِ رہ
اس قافلے کے قافلہ سالار آپ ہیں
دربار شہ میں بھی میں اگر سرکشیدہ ہوں
اس کا یہ سبب، مرا پندار آپ ہیں
مجھ کو کسی سے حاجتِ چارہ گری نہیں
ہر غم مجھے عزیز کہ غم خوار آپ ہیں
مجھ پر، بہ جرمِ غربت و دامن دریدگی
سب لوگ خندہ زن ہیں تو گلبار آپ ہیں
ہے میرے لفظ لفظ میں گر حسن و دلکشی
اس کا یہ راز ہے، مرا معیار آپ ہیں
انسان مال و زر کے جنوں میں ہیں مبتلا
اس حشر میں ندیمؔ کو درکار آپ ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.