Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

احمد ندیم قاسمی

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

احمد ندیم قاسمی

MORE BYاحمد ندیم قاسمی

    دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

    اس تیرگی میں مطلع انوار آپ ہیں

    یہ بھی ہے سچ کہ آپ کی گفتار ہے جمیل

    یہ بھی ہے حق کہ صاحب کردار آپ ہیں

    ہو لاکھ آفتاب قیامت کی دھوپ تیز

    میرے لیے تو سایۂ دیوار آپ ہیں

    یہ فخر کم نہیں کہ میں ہوں جس کی گرد رہ

    اس قافلے کے قافلہ سالار آپ ہیں

    دربار شہ میں بھی میں اگر سر کشیدہ ہوں

    اس کا یہ سبب مرا پندار آپ ہیں

    مجھ کو کسی سے حاجت چارہ گری نہیں

    ہر غم مجھے عزیز کہ غم خوار آپ ہیں

    مجھ پر بہ جرم غربت و دامن دریدگی

    سب لوگ خندہ زن ہیں تو گل بار آپ ہیں

    ہے میرے لفظ لفظ میں گر حسن و دلکشی

    اس کا یہ راز ہے مرا معیار آپ ہیں

    انسان مال و زر کے جنوں میں ہیں مبتلا

    اس حشر میں ندیمؔ کو درکار آپ ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے