Sufinama

شان سبحان ہے انسان بنے بیٹھے ہیں

اکبر وارثی میرٹھی

شان سبحان ہے انسان بنے بیٹھے ہیں

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    شان سبحان ہے انسان بنے بیٹھے ہیں

    دانا دانستہ ہیں نادان بنے بیٹھے ہیں

    عرش پر نام کو اک شان بنے بیٹھے ہیں

    فرش پر کام کو انسان بنے بیٹھے ہیں

    کل طریقت کی بتاتے ہیں طریقے اور پھر

    کچھ نہیں جانتے انجان بنے بیٹھے ہیں

    آپ محبوب بنے آپ بلایا سر عرش

    اپنے گھر آپ ہی مہمان بنے بیٹھے ہیں

    آپ ہی بھیج دیا پہلے ہدایت کے لئے

    آپؐ ہی پڑھتے ہیں قرآن بنے بیٹھے ہیں

    کیوں نہ سو جان سے ہوں اس ناز و ادا کے صدقہ

    آج تو آپ مری جان بنے بیٹھے ہیں

    کل تو مندر میں برہمن کو دیے تھے درشن

    آج مسجد میں مسلمان بنے بیٹھے ہیں

    مل گئے خاک میں بن بن کے ہزاروں پتلے

    خلق میں سیکڑوں ایوان بنے بیٹھے ہیں

    آپؐ جو مانگتے ہیں دل اسے کیوں کر دے دوں

    آپؐ اسی دل میں مری جان بنے بیٹھے ہیں

    اکبرؔ اسرار حقیقت سے ہے عاجز ادراک

    دونوں عالم ہیں کہ حیران بنے بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے