چاند سے ان کے چہرے پر گیسوئے مشک فام دو
چاند سے ان کے چہرے پر گیسوئے مشک فام دو
ایک انوکھی ہے سحر جس سے بہم ہیں شام دو
ان کی جبینِ ناز پر زلفِ سیاہ بکھر گئی
شب کے حسین پردے میں چمکے مہِ تمام دو
دونوں طرف ہیں چہرے پر گیسوئے مشک فام دو
جمع ہے ایک آن میں ضدیں صباح و شام دو
تلوؤں کے ان سے ہے بندھی شمس و قمر کی روشنی
ہیں یہ انہی کی تابشیں ہیں یہ انہی کے نام دو
پی کے پلا کے میکشو ! تلچھٹ درون جام دو
قطرہ دو قطرہ یوں ہی سی کچھ تو برائے نام دو
ان کی امان میں دئیے جن کے کرم سے مل گئے
ان کے چمن کے پاسباں حسام اور ہمام دو
کشتی میری حیات کی اب تو کنارے لگ گئی
کہتی ہے تم سے زندگی اب تو مئے دوام دو
میدانِ نعت شاہِ دیں، اخترؔ ہے پر خطر زمیں
یہ مجلسِ غزل نہیں منہ کو ذرا لگام دو
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.