وہ ترا جمال خدا نما جو خدا خدا نظر آ گیا
وہ ترا جمال خدا نما جو خدا خدا نظر آ گیا
بخدا خدا نظر آ گیا بخدا خدا نظر آ گیا
جو فنا کے بعد بقا ہوئی تری ذات جلوہ نما ہوئی
یہ وجود فانی سربسر مجھے شکل لانظر آ گیا
جسے غیر کہتے تھے ہی خدا نہ وجود اس کا کہیں ملا
اسی اپنی صورت و شکل میں وہ مرا خدا نظر آ گیا
کہوں کیا کہ کون ہوں کون جو کہوں کہ میں ہوں نہ میں ہوں میں
یہ سمجھ میں آیا کہ توہے تو جو حجاب وا نظر آ گیا
وہی ایک مہر منیر ہے وہی آپ اپنا نظیر ہے
وہ ہر ایک شکل میں جلوہ گر مجھے خود نما نظر آ گیا
یہی اہل راز کی بات ہے کہ نہیں سوائے ظہور حق
اسے خود نمائی کا شوق تھا جو یہ ماسوا نظر آ گیا
جسے لوگ کہتے تھے اشرفیؔ اسے چشم غور سے دیکھ کر
لگے کہنے اہل نظر یہی کہ یہ کیا تھا کیا نظر آ گیا
- کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 42)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.