Font by Mehr Nastaliq Web

وہ ترا جمال خدا نما جو خدا خدا نظر آ گیا

علی حسین اشرفی

وہ ترا جمال خدا نما جو خدا خدا نظر آ گیا

علی حسین اشرفی

MORE BYعلی حسین اشرفی

    وہ ترا جمال خدا نما جو خدا خدا نظر آ گیا

    بخدا خدا نظر آ گیا بخدا خدا نظر آ گیا

    جو فنا کے بعد بقا ہوئی تری ذات جلوہ نما ہوئی

    یہ وجود فانی سربسر مجھے شکل لانظر آ گیا

    جسے غیر کہتے تھے ہی خدا نہ وجود اس کا کہیں ملا

    اسی اپنی صورت و شکل میں وہ مرا خدا نظر آ گیا

    کہوں کیا کہ کون ہوں کون جو کہوں کہ میں ہوں نہ میں ہوں میں

    یہ سمجھ میں آیا کہ توہے تو جو حجاب وا نظر آ گیا

    وہی ایک مہر منیر ہے وہی آپ اپنا نظیر ہے

    وہ ہر ایک شکل میں جلوہ گر مجھے خود نما نظر آ گیا

    یہی اہل راز کی بات ہے کہ نہیں سوائے ظہور حق

    اسے خود نمائی کا شوق تھا جو یہ ماسوا نظر آ گیا

    جسے لوگ کہتے تھے اشرفیؔ اسے چشم غور سے دیکھ کر

    لگے کہنے اہل نظر یہی کہ یہ کیا تھا کیا نظر آ گیا

    مأخذ :
    • کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے