غم ہجر سے زار و نزار ہوں میں نہیں تم کو روا ہے یہ جور و ستم

غم ہجر سے زار و نزار ہوں میں نہیں تم کو روا ہے یہ جور و ستم
علی حسین اشرفی
MORE BYعلی حسین اشرفی
غم ہجر سے زار و نزار ہوں میں نہیں تم کو روا ہے یہ جور و ستم
ملو آ کے صنم ملو آ کے صنم ملو آ کے صنم ملو آ کے صنم
اسی فکر و تلاش میں عمر کٹی ہمیں دولت وصل نہ ہاتھ لگی
رہے ہجر میں ہم رہے ہجر میں ہم رہے ہجر میں ہم رہے ہجر میں ہم
مجھے تیغ جفا سے جو قتل کیا تو پھرانے سے لاش کے حاصل کیا
یہ نیا ہے ستم یہ نیا ہے ستم یہ نیا ہے ستم یہ نیا ہے ستم
نہ گلوں میں یہ بو ہے رنگ ترانہ تو شمس و قمر کو یہ حسن ملا
ترے رخ کی قسم ترے رخ کی قسم تری رخ کی قسم ترے رخ کی قسم
ہوئے کتنے پری رخ و ماہ جبیں پہ کسی کو بقا نہ ملی نہ ملی
گئے سوئے عدم گیے سوئے عدم گیے سوئے عدم گیے سوئے عدم
جنہیں الفت و عشق کا روگ لگا نہ فراق میں ضبط کسی سے ہوا
مرے کھاکے وہ سم مرے کھا کے وہ سم مرے کھا کے وہ سم مرے کھا کے وہ سم
ابھی تم کو ہے پیش طویل سفر کہیں باندھو بھی اشرفیؔ اٹھ کے کمر
رہی رات ہے کم رہی رات ہے کم رہی رات ہے کم رہی رات ہی کم
- کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 51)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.