Sufinama

اب وہ راتیں نہیں وہ دن نہیں وہ شام نہیں

بہزاد لکھنوی

اب وہ راتیں نہیں وہ دن نہیں وہ شام نہیں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    اب وہ راتیں نہیں وہ دن نہیں وہ شام نہیں

    جب سے تم آ کے گئے روح کو آرام نہیں

    پا کے بھی تجھ کو سکونِ دل ناکام نہیں

    تو وہ آرام ہے جس سے کوئی آرام نہیں

    تیرے صدقے تیرے پیمانِ وفا کے قربان

    میں وہاں ہوں کہ جہاں گردشِ ایام نہیں

    تیری نظروں کا یہ عالم کہ مکمل شب وصل

    میری دنیا کا یہ عالم کہ کہیں شام نہیں

    اب تو سجدے کا ہے مقصود نشاطِ سجدہ

    اب تیری سجدہ نوازی کا کوئی کام نہیں

    یہی رہزن نے بتایا یہی رہبر نے کہا

    راہ ایسی ہے کہ منزل کا کہیں نام نہیں

    نامہ بر تجھ سے جو پوچھیں تو بہانا دو اشک

    اور کہنا بجز اس کے کوئی پیغام نہیں!

    اے مرے چارہ گردردِ تمنا ہشیار

    کوئی حسرت بھی بقید سحر و شام نہیں

    تیرے میکش وہاں پی لیتے ہیں جام مئے شوق

    جہاں ساقی نہیں میخانہ نہیں جام نہیں

    تیرے جلووں کے سوا غیر پہ کیوں جائے نگاہ

    یہ مرا ذوق تماشا تو کوئی عام نہیں

    یہ ترے عشق کا مارا ہوا بہزادؔ حزیں

    کون کہتا ہے کہ مشہور ہے بدنام نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے