جس راز کو دنیا جانتی ہے دنیا سے چھپاتا رہتا ہوں
وہ ہوتے ہیں ہر سو جلوہ نما میں آنکھ بچاتا رہتا ہوں
تم مجھ سے نہ پوچھو حال مرا میں اشک بہاتا رہتا ہوں
جو آگ نہیں بجھ سکتی ہے وہ آگ بجھاتا رہتا ہوں
حال ان کا مجھے معلوم نہیں کچھ اور میرا مفہوم نہیں
اکثر یہ نظر سے گذرا ہے نظروں میں سماتا رہتا ہوں
اس ذوقِ تجسس کے قرباں عالم سے جدا ہے راہروی
ہر گام یہ اپنے رہبر کو اک راہ بتاتا رہتا ہوں
یہ راز و نیازِ میخانہ کیا سمجھے گا کوئی دیوانہ
وہ مجھ کو پلاتے رہتے ہیں میں ان کو پلاتا رہتا ہوں
وہ ہنستے ہیں میں روتا ہوں ہے عشق میں یہ کیسا عالم
وہ آگ لگاتے رہتے ہیں میں آگ بجھاتا رہتا ہوں
الفت کی کہانی دنیا میں بہزادؔ کوئی سنتا ہی نہیں
خود اپنے ہی دل کو اپنا ہی افسانہ سناتا رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.