Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

توصل ہے نہ فرقت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

بہزاد لکھنوی

توصل ہے نہ فرقت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    توصل ہے نہ فرقت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    محبت ہی محبت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    بھلا سمجھے گی کیا دنیا نیاز و ناز کا عالم

    عبادت ہی عبادت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    فضا خاموش ہے ساکت ہوا ہے ہو کا عالم ہے

    فغاں بھی اک مصیبت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    بہت مشکل ہے سودا جنسِ بازار محبت کا

    محبت دل کی قیمت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    لطافت بار ہے اس جا، نزاکت ہے گراں اس جا

    وہاں اک دم غنیمت ہے، جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    وہاں اک بیخودی کا دور ہے اور دور بھی کامل

    مسرت ہے نہ کلفت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    نہ وصل و ہجر کے جھگڑے نہ ذوق و شوق کا عالم

    کسے کس کی ضرورت ہے جہاں تم ہو جہاں میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے