Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گھٹا پھر سرِ میکدہ آ کے چھائی

بہزاد لکھنوی

گھٹا پھر سرِ میکدہ آ کے چھائی

بہزاد لکھنوی

گھٹا پھر سرِ میکدہ آ کے چھائی

دہائی دہائی، دہائی دہائی

غموں سے جو گھبرا کے کھینچی دہائی

چمن مسکرایا کلی مسکرائی

مبارک رہے مجھ کو ہر دم تڑپنا

سلامت رہو تم نظر کیوں پھرائی

کسی دن تو سن لو ہمارا فسانہ

یہ اچھی نہیں روز کی کج ادائی

وہی میرا عالم وہی تیرا عالم

وہی ہیں فضائیں وہی ہے خدائی

خیالات الجھے، قدم ڈگمگائے

کہیں راستے میں جو منزل نہ آئی

زمانے سے بیگانہ دل ہو رہا ہے

یہ کس بت نے لوٹی خدا کی خدائی

یہ کون آگیا ہم پہ بیداد کرنے

یہ کس نے ہماری وفا آزمائی

تڑپنا ہے بہزادؔ قسمت میں لکھا

محبت نے لوٹی سکوں کی خدائی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے