Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جوانی میں ادائے کمسنی اچھی نہیں لگتی

پرنم الہ آبادی

جوانی میں ادائے کمسنی اچھی نہیں لگتی

پرنم الہ آبادی

MORE BYپرنم الہ آبادی

    جوانی میں ادائے کمسنی اچھی نہیں لگتی

    چمن میں پھول کے آگے کلی اچھی نہیں لگتی

    اجازت ہو تو ہم اس شمع محفل کو بجھا ڈالیں

    تمہارے سامنے یہ روشنی اچھی نہیں لگتی

    پریشاں کس لئے ہیں چاند سے رخسار پر گیسو

    ہٹا لیجے کہ دھندلی چاندنی اچھی نہیں لگتی

    نہ آپ آئے نہ کچھ اپنی خبر بھیجی شب وعدہ

    مجھے ایسی شرارت آپ کی اچھی نہیں لگتی

    مجھے پہچان کر مجھ سے نگاہیں پھیرنے والے

    سر محفل یہ تیری بے رخی اچھی نہیں لگتی

    خلوص دل سے جو ہوتی ہے خالی یہ حقیقت ہے

    خدا کو شیخ جی وہ بندگی اچھی نہیں لگتی

    غم جاناں سے دل مانوس جب سے ہو گیا مجھ کو

    ہنسی اچھی نہیں لگتی خوشی اچھی نہیں لگتی

    گلی تیری بری لگتی نہیں تھی جان جاں لیکن

    نہیں ہے جب سے تو تیری گلی اچھی نہیں لگتی

    خوشی سے موت آئے اب مجھے مرنا گوارا ہے

    گئے وہ جب سے مجھ کو زندگی اچھی نہیں لگتی

    نہ چھیڑو ہم نشینو شام غم پرنمؔ کو رونے دو

    مصیبت میں کسی کی دل لگی اچھی نہیں لگتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے