Font by Mehr Nastaliq Web

بہاروں میں رہا کرتا ہے اُن کا انتظار اب بھی

خواجہ ناظر نظامی

بہاروں میں رہا کرتا ہے اُن کا انتظار اب بھی

خواجہ ناظر نظامی

بہاروں میں رہا کرتا ہے اُن کا انتظار اب بھی

وہ آجائیں بیابانوں میں تو آجائے بہار اب بھی

درودیوار زنداں پر ہیں کچھ نقش ونگار اب بھی

بہار اب مٹ چکی باقی ہے تصویرِ بہار اب بھی

بھلا کیوں کر نہ اب بھی مجھ کو اُن کا اعتبار آئے

وہ کہتے ہیں نہیں ہے تم کو میرا اعتبار اب بھی

میری آنکھوں میں آنسو ہیں تبسّم اُن کے ہونٹوں پر

خزاں اپنی جگہ اپنے ٹھکانے ہے بہار اب بھی

نہیں معلوم کس کا انتظار اس دل کو رہتا ہے

مگر اس دل کو رہتا ہے کسی کا انتظار اب بھی

کوئی ملتا تو اتنا پوچھ لیتے اُن سے اے ناظرؔ

ہمارا ذکر کرتے ہیں ہمارے غم گسار اب بھی

مأخذ :
  • کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 220)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے