بہاروں میں رہا کرتا ہے ان کا انتظار اب بھی
بہاروں میں رہا کرتا ہے ان کا انتظار اب بھی
وہ آ جائیں بیابانوں میں تو آ جائے بہار اب بھی
در و دیوار زنداں پر ہیں کچھ نقش و نگار اب بھی
بہار اب مٹ چکی باقی ہے تصویر بہار اب بھی
بھلا کیوں کر نہ اب بھی مجھ کو ان کا اعتبار آئے
وہ کہتے ہیں نہیں ہے تم کو میرا اعتبار اب بھی
میری آنکھوں میں آنسو ہیں تبسم ان کے ہونٹوں پر
خزاں اپنی جگہ اپنے ٹھکانے ہے بہار اب بھی
نہیں معلوم کس کا انتظار اس دل کو رہتا ہے
مگر اس دل کو رہتا ہے کسی کا انتظار اب بھی
کوئی ملتا تو اتنا پوچھ لیتے ان سے اے ناظرؔ
ہمارا ذکر کرتے ہیں ہمارے غم گسار اب بھی
- کتاب : حدیثِ نظامی (Pg. 220)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.