ترے ہجر کا یہ صلہ ملے، مجھے تو نہیں تو خدا ملے
ترے ہجر کا یہ صلہ ملے، مجھے تو نہیں تو خدا ملے
جو صنم ملے تو صنم ملے، جو خدا ملے تو خدا ملے
اسے راہِ حق پہ چلا دیا، اسے راہ حق سے ہٹا دیا
یہ خدا کی مرضی کی بات ہے، کسے کیا وہ دے، کسے کیا ملے
کسے مال و زر سے نواز دے، کسے فقر و فاقے پہ ڈال دے
یہ اسی کے در کے ہیں فیصلے، اسی در سے سب کو ملا، ملے
یہی رت ہے سارے جہان کی، یہی بات اس نے بیان کی
جو وفا کرو تو وفا ملے، جو دغا کرو تو دغا ملے
جسے دل کی بات بتائی تھی، جسے راہ شب میں دکھائی تھی
وہی مجھ سے بچھڑ کے چلا گیا، اسے اب نہ کسی سے وفا ملے
کوئی نام تک نہ بتا سکے، کوئی راہ تک نہ دکھا سکے
وہ جو آئے کل مجھے ڈھونڈنے، نہ دشا ملے، نہ پتا ملے
ہے حسنؔ مقام تشکری، جو ملی ہے دل کی تونگری
اسے خالی ہاتھ نہ بھیجیے، جو کسی کی در پہ صدا ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.