Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے ہجر کا یہ صلہ ملے، مجھے تو نہیں تو خدا ملے

خواجہ شایان حسن

ترے ہجر کا یہ صلہ ملے، مجھے تو نہیں تو خدا ملے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    ترے ہجر کا یہ صلہ ملے، مجھے تو نہیں تو خدا ملے

    جو صنم ملے تو صنم ملے، جو خدا ملے تو خدا ملے

    اسے راہِ حق پہ چلا دیا، اسے راہ حق سے ہٹا دیا

    یہ خدا کی مرضی کی بات ہے، کسے کیا وہ دے، کسے کیا ملے

    کسے مال و زر سے نواز دے، کسے فقر و فاقے پہ ڈال دے

    یہ اسی کے در کے ہیں فیصلے، اسی در سے سب کو ملا، ملے

    یہی رت ہے سارے جہان کی، یہی بات اس نے بیان کی

    جو وفا کرو تو وفا ملے، جو دغا کرو تو دغا ملے

    جسے دل کی بات بتائی تھی، جسے راہ شب میں دکھائی تھی

    وہی مجھ سے بچھڑ کے چلا گیا، اسے اب نہ کسی سے وفا ملے

    کوئی نام تک نہ بتا سکے، کوئی راہ تک نہ دکھا سکے

    وہ جو آئے کل مجھے ڈھونڈنے، نہ دشا ملے، نہ پتا ملے

    ہے حسنؔ مقام تشکری، جو ملی ہے دل کی تونگری

    اسے خالی ہاتھ نہ بھیجیے، جو کسی کی در پہ صدا ملے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے