Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب تو وفا کے نام کا چرچا نہیں رہا

خواجہ شایان حسن

اب تو وفا کے نام کا چرچا نہیں رہا

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    اب تو وفا کے نام کا چرچا نہیں رہا

    اپنا تھا جو زمانے میں اپنا نہیں رہا

    دیکھا جو اک ضعیف کی لاچارگی کا حال

    مجھ کو مرے نصیب کا شکوہ نہیں رہا

    وعدے ہزار کیجیے اور بھول جائیے

    وعدوں پہ اب کسی کے بھروسا نہیں رہا

    تو نے بھی مجھ غریب کو دل سے بھلا دیا

    مجھ کو بھی تیرے عشق کا صدمہ نہیں رہا

    سجدے میں سر ہے اور خیالِ جہانِ یار

    یعنی کہ اب خشوع کا سجدہ نہیں رہا

    وہ روٹھ کر گیا ہے تو روٹھی ہے کائنات

    لگتا ہے اب تو کوئی ہمارا نہیں رہا

    شایانؔ جس کو راز بتائیں تو چپ رہے

    کوئی بھی اس جہان میں ایسا نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے