Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہے جہاں کے رنگ و بو سے، ترا حسن آشکارا

خواجہ شایان حسن

ہے جہاں کے رنگ و بو سے، ترا حسن آشکارا

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    ہے جہاں کے رنگ و بو سے، ترا حسن آشکارا

    ترے دم سے ہی منور، ہے فلک کا یہ نظارہ

    کہ ترے جمالِ رخ کی تابانیوں کو لے کر

    کوئی چاند بن گیا ہے کوئی بن گیا ستارہ

    تجھے سامنے بٹھا کر کروں میں نگاہ روشن

    تو مرے جنوں کا حاصل مرے عشق کا کنارہ

    تجھے دیکھ لے جو عاشق وہ کہاں کسی کو دیکھے

    تو حسین اس قدر ہے تو جہاں میں اتنا پیارا

    تری جستجو کو لے کر میں بھٹک رہا تھا کب سے

    یہ تری کرم نوازی، مجھے دے دیا سہارا

    مجھے کیا غرض کسی سے، میں ترا مریضِ غم ہوں

    مری سمت اک نظر ہو، مرا دل ہے پارہ پارہ

    وہ کہے تو مجھ کو شایاںؔ کروں خود کو اس پہ قرباں

    میں یہ جان نذر کر دوں، وہ کرے اگر اشارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے