عشق پر روک نہیں، قلب پہ الزام نہیں
عشق پر روک نہیں، قلب پہ الزام نہیں
عقل والوں کا رہِ شوق میں کچھ کام نہیں
مجھ کو دیوانہ سمجھتے ہیں جو دیوانے ہیں
ان کے ہنسنے پہ دعا دیجیے دشنام نہیں
تیری محفل کا یہ دستور عجب ہے ساقی
لذتِ حسن نہیں، رقص نہیں، جام نہیں
ایسی تسبیح کے پڑھنے کا صلہ مت مانگو
جس میں کچھ سوز نہیں، ساز کا پیغام نہیں
ہم تو عشاق ہیں، عشاق کی دنیا کیا ہے
رات کو نیند نہیں، صبح کو آرام نہیں
میری تعریف میں اے دوست قصیدے مت پڑھ
میری خوبی تو یہی ہے کہ مرا دام نہیں
جو بھی کہتے ہیں وہ شایانؔ انہیں کہنے دو
کون مجنوں ہے جو اس راہ میں بدنام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.