Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو دل ناشاد ہو تم سے لگے تو شاد ہو جائے

خواجہ شایان حسن

جو دل ناشاد ہو تم سے لگے تو شاد ہو جائے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    جو دل ناشاد ہو تم سے لگے تو شاد ہو جائے

    جو تم سے عشق کر بیٹھے تو پھر آباد ہو جائے

    جو تم سے دور ہے آزاد ہو کر بھی مقید ہے

    جسے تم قید کر لو بس وہی آزاد ہو جائے

    وہ شاہوں کے محل میں ڈھونڈتے ہیں عزت و رتبہ

    تری چوکھٹ پہ جو آ جائے وہ دلشاد ہو جائے

    نگاہِ یار کی تاثیر کا کیا خوب جلوہ ہے

    تمہارا خوشہ چیں بھی ملک کا استاد ہو جائے

    وہ دل جس میں جنوں ہو، شوق ہو، لذت ہو، دنیا ہو

    وہ دل تم سے لگے تو مخزنِ اوراد ہو جائے

    جو ان کے در پہ آ کر رقص کرتا ہے وہ دیوانہ

    پیے جب عشق کی مے، صاحبِ ارشاد ہو جائے

    یہاں پر عشق کی منزل بڑی مشکل سے ملتی ہے

    کوئی مجنوں، کوئی رانجھا، کوئی فرہاد ہو جائے

    حسنؔ میری تمنا ہے کہ میں بھی میں نہ رہ جاؤں

    مرا دل دل نہ بن پائے تو پھر برباد ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے