Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم اپنے گھر سے نکل کر کہاں کو جائیں گے

خواجہ شایان حسن

ہم اپنے گھر سے نکل کر کہاں کو جائیں گے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    ہم اپنے گھر سے نکل کر کہاں کو جائیں گے

    عدو کے واسطے ہم اپنا گھر سجائیں گے

    بلا کے لائیو خوابوں سے ڈرنے والوں کو

    ہم آج خواب کی تعبیر بھی بتائیں گے

    ہمارے دل پہ بس اک بار ہاتھ رکھ کے کہو

    تمہارے نام کی دھڑکن کسے سنائیں گے؟

    وہی تو ظرف ہے اپنا ابھی تلک جاناں!

    کسی نے دل بھی دکھایا تو مسکرائیں گے

    وہ ہم سے خار بھی مانگیں تو پھول دیں گے ہم

    کسی کی راہ میں کانٹے نہیں بچھائیں گے

    اگر یہ جنگ ہے اپنوں کے درمیاں تو سنو

    ہم اس میں جیت بھی جائیں تو ہار جائیں گے

    وفا کی راہ میں شایانؔ چلنے والوں کو

    یہاں کے لوگ تو ظالم ہیں پھر ستائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے