ہم اپنے گھر سے نکل کر کہاں کو جائیں گے
ہم اپنے گھر سے نکل کر کہاں کو جائیں گے
عدو کے واسطے ہم اپنا گھر سجائیں گے
بلا کے لائیو خوابوں سے ڈرنے والوں کو
ہم آج خواب کی تعبیر بھی بتائیں گے
ہمارے دل پہ بس اک بار ہاتھ رکھ کے کہو
تمہارے نام کی دھڑکن کسے سنائیں گے؟
وہی تو ظرف ہے اپنا ابھی تلک جاناں!
کسی نے دل بھی دکھایا تو مسکرائیں گے
وہ ہم سے خار بھی مانگیں تو پھول دیں گے ہم
کسی کی راہ میں کانٹے نہیں بچھائیں گے
اگر یہ جنگ ہے اپنوں کے درمیاں تو سنو
ہم اس میں جیت بھی جائیں تو ہار جائیں گے
وفا کی راہ میں شایانؔ چلنے والوں کو
یہاں کے لوگ تو ظالم ہیں پھر ستائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.