ستاروں کے اوپر زمیں ہے؟ نہیں ہے
ستاروں کے اوپر زمیں ہے؟ نہیں ہے
کہ دو چار ماہ مبیں ہے؟ نہیں ہے
نکلتا نہیں شیخ کٹیا سے باہر
کہو کیا یہی صرف دیں ہے؟ نہیں ہے
سبھی آنے والے چلے جا رہے ہیں
کوئی بھی یہاں کا مکیں ہے؟ نہیں ہے
وہ کہتا ہے ہم سا نہیں ملنے والا
تمہیں اس کے اوپر یقیں ہے؟ نہیں ہے
بہت خوب صورت پڑے ہیں جہاں میں
بتاؤ وہی اک حسیں ہے؟ نہیں ہے
بھلا کیسے ہوگی ترقی ہماری
کوئی شہر بھر میں امیں ہے؟ نہیں ہے
فقط ایک مالک ہے سارے جہاں کا
سوا اس کے کوئی نہیں ہے، نہیں ہے
حکومت کے شایانِؔ شاں تم کہاں ہو؟
جھکی رب کے آگے جبیں ہے؟ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.