Sufinama

جب بھی یاد آئی ہے مجھے اس سے ملن کی خوشبو

محمود عالم

جب بھی یاد آئی ہے مجھے اس سے ملن کی خوشبو

محمود عالم

MORE BYمحمود عالم

    جب بھی یاد آئی ہے مجھے اس سے ملن کی خوشبو

    مجھ کو یاد آئی بہت اس کے بدن کی خوشبو

    گل کی خوشبو ہو کہ ریحان کی بھینی خوشبو

    ان کی خوشبو سے معطر ہے چمن کی خوشبو

    گر چہ پردیس رہا چار دہائی سے پرے

    پھر بھی دن رات ستاتی ہے وطن کی خوشبو

    حق کے شیدائی سرِدار بھی حق بول گئے

    دور سے آئی انہیں دار و رسن کی خوشبو

    ذکر اللہ کا جن لب سے ہوا چار پہر

    ان کی سانسوں میں بسی مشک ختن کی خوشبو

    قد تو اونچا ہے مرے یار کا اس سے بھی سوا

    وہ سراپا ہے مرا سرو، سمن کی خوشبو

    ہے یہ مٹی بڑی زرخیز بہت ہی سوندھی

    گل بداماں ہے مرے گنگ و جمن کی خوشبو

    جب بھی گزرا ہوں سرِ شام کسی مرگھٹ سے

    دور تک آتی رہی اپنے کفن کی خوشبو

    کون گزرا ہے یہاں سے کہ معطر ہے ہوا

    جانی پہچانی سی لگتی ہے پون کی خوشبو

    تو نے جو زخم دیے بھر تو گئے ہیں پھر بھی

    عمر بھر آتی رہی اس کی چبھن کی خوشبو

    جب تلک سانس چلے تم یہ بڑا کام کرو

    صبح سے شام تک پھیلاؤ امن کی خوشبو

    ہیں تو زخمی اسی ناگن کی نگہ کے عالمؔ

    پھر بھی چنتے ہیں سدا اس کے نین کی خوشبو

    مأخذ :
    • کتاب : Mata-e-Haque (Pg. 51)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے