ملیں منزلیں اور ٹھکانے لگے ہیں
ملیں منزلیں اور ٹھکانے لگے ہیں
درِ یار پر سر جھکانے لگے ہیں
ہماری بھی قسمت سنورنے لگی ہے
کہ وہ خیر سے آنے جانے لگے ہیں
ترے قرب میں زندگی جی گیے ہم
ترے ہجر میں ہوش جانے لگے ہیں
مٹا کے ترے غیر کے نقش سارے
ترا ہی تصور جمانے لگے ہیں
قیامت کی شوخی غضب ٹھہری منشاؔ
کہ دل عاشقوں کا چرانے لگے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.