Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرا جام جامِ حیات ہے، تیرا ذکر ذکرِ دوام ہے

محمد سمیع

تیرا جام جامِ حیات ہے، تیرا ذکر ذکرِ دوام ہے

محمد سمیع

MORE BYمحمد سمیع

    تیرا جام جامِ حیات ہے، تیرا ذکر ذکرِ دوام ہے

    جو سمجھ گیا تجھے ساقیا، اسے صدق دل سے سلام ہے

    نہ ٹلوں گا ساقیا جام سے یہی میری عرضِ تمام ہے

    میں تلاشِ راز میں ہوں، مجھے تو تیری نگاہ سے کام ہے

    وہ خیال میں ہوئے روبرو کیا پیش دل تو وہ کہہ گیے

    وہی دل یہاں پہ قبول ہے جو اسیرِ عشقِ امام ہے

    کوئی پی کے راہ سے بھٹک گیا کوئی پی کے راہ کو پا گیا

    جو سبھی کا ظرف عیاں کرے یہ تیری شراب کا کام ہے

    میرا رندِ نو کو پیام ہے کہ گریزِ شیخِ حرم کریں

    یہ حرام ہے وہ حرام ہے یہ تو ان کا تکیہ کلام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے