Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی کس طرح رازِ الفت چھپائے

نخشب جارچوی

کوئی کس طرح رازِ الفت چھپائے

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    کوئی کس طرح رازِ الفت چھپائے

    نگاہیں ملیں اور قدم ڈگمگائے

    وہ مجبوریوں پر مری مسکرائے

    یہاں تک تو پہنچے یہاں تک تو آئے

    محبت میں کچھ اتفاقات بھی تھے

    کہ جو میری تقدیر بننے نہ پائے

    زمانے کے جور وستم تو بہ توبہ

    کہ اکثر تو مجھ کو نہ تم یاد آئے

    وہ اس طرح میرے برابر سے گذرے

    ادائیں سنبھالے نگاہیں جھکائے

    ترے رو برو گر نظر مطمئن ہو

    تو سینے میں دل بھی دھڑکنے نہ پائے

    یہ عالم بھی گزرا تری انجمن میں

    نہ اٹھا ہی جائے نہ بیٹھا ہی جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے