کوئی کس طرح رازِ الفت چھپائے
کوئی کس طرح رازِ الفت چھپائے
نگاہیں ملیں اور قدم ڈگمگائے
وہ مجبوریوں پر مری مسکرائے
یہاں تک تو پہنچے یہاں تک تو آئے
محبت میں کچھ اتفاقات بھی تھے
کہ جو میری تقدیر بننے نہ پائے
زمانے کے جور وستم تو بہ توبہ
کہ اکثر تو مجھ کو نہ تم یاد آئے
وہ اس طرح میرے برابر سے گذرے
ادائیں سنبھالے نگاہیں جھکائے
ترے رو برو گر نظر مطمئن ہو
تو سینے میں دل بھی دھڑکنے نہ پائے
یہ عالم بھی گزرا تری انجمن میں
نہ اٹھا ہی جائے نہ بیٹھا ہی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.