ارادے نہ ہوں جب کہ دل کے ارادے
ارادے نہ ہوں جب کہ دل کے ارادے
تو جذب طلب کیوں نہ محشر اٹھا دے
شبِ منتظر کی سحر ہی نہ ہوگی
بجھا دے چراغ تمنا بجھا دے
گذربھی گئی چاند تاروں کی منزل
ہیں اے جستجو اب کہاں کے ارادے
سنوں کیا میں اشکوں کی رنگیں کہانی
محبت کے قصے تو اب بھی ہیں سادے
مری طرح انجام سے با خبر ہو
تو دیکھوں کوئی غنچہ پھر مسکرا دے
جنوں کے سفر کی وہی ابتدا ہے
جہاں ختم ہو جائیں امکاں کے جادے
اگر دیکھنا ہے نیازؔ اپنے جلوے
نظر سے حجاب تعین اٹھا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.