Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

غم چھیڑتا ہے ساز رگ جاں کبھی کبھی

قابل اجمیری

غم چھیڑتا ہے ساز رگ جاں کبھی کبھی

قابل اجمیری

MORE BYقابل اجمیری

    غم چھیڑتا ہے ساز رگ جاں کبھی کبھی

    ہوتی ہے کائنات غزل خواں کبھی کبھی

    ہم نے دیے ہیں عشق کو تیور نئے نئے

    ان سے بھی ہو گئے ہیں گریزاں کبھی کبھی

    اے دولت سکوں کے طلب گار دیکھنا

    شبنم سے جل گیا ہے گلستاں کبھی کبھی

    ہم بے کسوں کی بزم میں آئے گا اور کون

    آ بیٹھتی ہے گردش دوراں کبھی کبھی

    کچھ اور بڑھ گئی ہے اندھیروں کی زندگی

    یوں بھی ہوا ہے جشن چراغاں کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے