کردے دل نازک کسی ظالم کے حوالے، از راہِ محبت
کردے دل نازک کسی ظالم کے حوالے، از راہِ محبت
بے درد ذرا اور محبت کا مزا لے، نکلے مری حسرت
تو اپنے ہی مانند کسی گل پہ فدا ہو، جس میں نہ وفا ہو
پڑ جائیں مری طرح تجھے جان کے لالے، آجائے طبیعت
اِس گنجِ خدا داد سے سائل کو بھی دلوا، رخسار کا بوسہ
اے بادشاہِ حسن فقیروں کی دعا لے، بڑھتی رہے دولت
خود جان سے بےزار ہوں ہے کس کو ڈراتا، خنجر ہے دکھاتا
اک جانِ حزیں ہے اسے تولے کہ خدا لے، کٹ جائے مصیبت
قابلؔ وہ ہمیں دیکھ کے خوش ہوتا ہے کیا کیا، غیروں سے ہے کہتا
اللہ اسے رنج ومصیبت میں نہ ڈالے، یہ دم ہے غنیمت
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 243)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.