ذرا ارشاد ہو پھر کیا کہا مرنے سے کیا ہوگا
ذرا ارشاد ہو پھر کیا کہا مرنے سے کیا ہوگا
اگر ہے وصل تو پھر اس میں عالم مبتلا ہوگا
لئے ہو ہاتھ میں خنجر تو پھر اب سوچتے کیا ہو
تمہارا نام ہوگا اور ہمارا فیصلا ہوگا
خدا راضی رہے دنیا کی مجھ کو کچھ نہیں پروا
برا ہوگا تو کیا ہوگا بھلا ہوگا تو کیا ہوگا
ہزاروں منتیں کیں پر نہ مانی ایک بھی تم نے
ذرا سی بات سن لوگے تو اے جاں اس میں کیا ہوگا
میں کچھ عاشق نہیں جو بس کروں صحرانوردی پر
مرا چرچا جہاں میں قیس و لیلیٰ سے سوا ہوگا
نہیں وہ قیسؔ میں لیلیٰ کی الفت میں جو مجنوں تھا
مرا شہرہ تو بعدِ مرگ اُس سے بھی سوا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.