Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ذرا ارشاد ہو پھر کیا کہا مرنے سے کیا ہوگا

قیس گیاوی

ذرا ارشاد ہو پھر کیا کہا مرنے سے کیا ہوگا

قیس گیاوی

MORE BYقیس گیاوی

    ذرا ارشاد ہو پھر کیا کہا مرنے سے کیا ہوگا

    اگر ہے وصل تو پھر اس میں عالم مبتلا ہوگا

    لئے ہو ہاتھ میں خنجر تو پھر اب سوچتے کیا ہو

    تمہارا نام ہوگا اور ہمارا فیصلا ہوگا

    خدا راضی رہے دنیا کی مجھ کو کچھ نہیں پروا

    برا ہوگا تو کیا ہوگا بھلا ہوگا تو کیا ہوگا

    ہزاروں منتیں کیں پر نہ مانی ایک بھی تم نے

    ذرا سی بات سن لوگے تو اے جاں اس میں کیا ہوگا

    میں کچھ عاشق نہیں جو بس کروں صحرانوردی پر

    مرا چرچا جہاں میں قیس و لیلیٰ سے سوا ہوگا

    نہیں وہ قیسؔ میں لیلیٰ کی الفت میں جو مجنوں تھا

    مرا شہرہ تو بعدِ مرگ اُس سے بھی سوا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے