زبانِ حال سے ہر اک نشاں بولتا ہے
زبانِ حال سے ہر اک نشاں بولتا ہے
یہاں مکین تھا کوئی، مکاں بولتا ہے
زیادہ دیر اندھیرا نہ رکھ سکے گی گھٹا
مرے یقین کا یہ آسماں بولتا ہے
وہ اپنا خود ہی نہیں ہے کسی کا کیا ہو گا
یہ اس کے بارے میں سارا جہاں بولتا ہے
ہمارے شہر سے رہتے ہیں دور سوداگر
ہمارے شہر کا امن و اماں بولتا ہے
ملا ہے حکم کرو بات اس طرح قاسمؔ
کہ جس طرح سے کوئی بے زباں بولتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.