جلوہ رو ئے نبی نور بصر ہوجائے
جلوہ رو ئے نبی نور بصر ہوجائے
مردم دیدۂ ارباب نظر ہوجائے
اک ذرا تیری توجہ جو ادھر ہوجائے
دل صنم خانہ ہے اللہ کا گھر ہوجائے
رات دن برق سر طور کا جلوہ دیکھوں
میری جانب نظر لطف اگر ہوجائے
درپہ رکھتا ہوں ترے کاش تری ٹھوکر سے
سرفراز آج مرا کاسۂ سر ہوجائے
تیرے بیمار یہی کرتے ہیں ہر صبح دعا
آج کچھ اور فزوں درد جگر ہوجائے
حسرت دید نے دم روک لیا آنکھوں میں
تم جو آجاؤ تو آہنگ سفر ہوجائے
جس طرف لے کے چلیں لوگ جنازہ میرا
کاش تیرا بھی اسی سمت گذر ہوجائے
ان کی تعریف میں جو شعر کہوں میں فضلیؔ
گوش والا کے قریں جائے گہر ہوجائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 228)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.