عاشق پہ ترس کھاؤ پہلے کی طرح پھر سے
عاشق پہ ترس کھاؤ پہلے کی طرح پھر سے
محفل میں چلے آؤ پہلے کی طرح پھر سے
ہم ہجر کے عالم میں دن رات تڑپتے ہیں
کچھ ہم پہ ترس کھاؤ پہلے کی طرح پھر سے
تیار ہیں دیوانے یہ جان لٹا دیں گے
تم حکم تو فرماؤ پہلے کی طرح پھر سے
آیا ہے صنم میرا بے پردہ سرِ محفل
اب پھول تو برساؤ پہلے کی طرح پھر سے
اخلاق کی دیتے تھے دشمن بھی گواہی کل
کردار وہ اپناؤ پہلے کی طرح پھر سے
درویشؔ کے سر پر ہے اب دستِ ولی اللہ
تم آنکھ نہ دکھلاؤ پہلے کی طرح پھر سے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 457)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.