مجھ پر دم صورتِ قرآنی کیے دیتے ہیں
مجھ پر دم صورتِ قرآنی کیے دیتے ہیں
میری سیرت کو وہ رحمانی کیے دیتے ہیں
بے جھجھک آنکھ سے وہ دل میں اتر کر تن میں
آپ خود اپنی ہی من مانی کیے دیتے ہیں
مرحبا فرش پہ دربار ہے تیرا لیکن
عرش والے تری دربانی کیے دیتے ہیں
چل پڑا سمتِ فنا سے میں بقا کی جانب
جب کہا یار نے نگرانی کیے دیتے ہیں
ہوش والوں نے کہا کون ہیں روکو، یہ تو
ساری دنیا کو ہی دیوانی کیے دیتے ہیں
دیکھنا آپ کو روحانی غذا ہے میری
شکریہ آپ فراوانی کیے دیتے ہیں
کیا غرض چارہ گروں کی اے حکیمیؔ تجھ کو
درد ہی درد کی درمانی کیے دیتے ہیں
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 417)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.