Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زندگی اور موت میں ہے جنگ روزانہ الگ

رضوان حکیمی

زندگی اور موت میں ہے جنگ روزانہ الگ

رضوان حکیمی

MORE BYرضوان حکیمی

    زندگی اور موت میں ہے جنگ روزانہ الگ

    جستجو جینے کی کرنا اور مر جانا الگ

    بولنے کا کیا ہے یوں تو بول دیتے ہیں سبھی

    بولنے کے بعد لیکن کر کے دکھلانا الگ

    عشق کی منزل پہ دیتا ہوں شہادت ہر گھڑی

    ہر نفس ہوتا ہے میرا سر، الگ شانہ الگ

    تم نے ان کے دیکھنے کا دیکھنا دیکھا نہیں

    ان کی چشمِ مست میں بستا ہے میخانہ الگ

    کب تلک آئینہ چہرے سے رہےگا دور دور

    کب تلک رہ پائے گا چہرے سے آئینہ الگ

    کون کس کو مانتا ہے اس مشینی دور میں

    اپنا منوانا الگ ہے رب کا منوانا الگ

    گرد چہرے کی ہٹاؤں تو حکیمیؔ کس طرح

    ہو گیا مجھ سے مرا آج آئینہ خانہ الگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے