جب نہ تب کرتا ہے ہم سے تذکرہ بالائے ہوش
جب نہ تب کرتا ہے ہم سے تذکرہ بالائے ہوش
آپ آ جائیں کسی دن منہ کے بل گر جائے ہوش
عینِ مستی میں کسی دن گر خدا نہ خواستہ
دیکھ لے جو آپ کو تو ہوش میں آ جائے ہوش
دے رہا ہے درس ہم کو وہ کشادہ ظرف کا
ایک قطرہ پی کے جو قابو میں نہ رکھ پائے ہوش
ناز کرتی پھر رہی ہے بھول میری بھول پر
آپ کے دیدار میں ہم جوش میں چھوڑ آئے ہوش
اس لیے مسجد سے آتی ہے صدائے الصلوٰۃ
ہوش کو بے ہوشیوں کا کاش کچھ آ جائے ہوش
سر پٹکتی پھر رہی ہے دیکھیے دیوانگی
راہ میں بیٹھا ہوا ہے کون یہ بکھرائے ہوش
کھا کے ٹھوکر ہوش میں آنا حکیمیؔ کس لیے
بات تب ہے جب بنا ٹھوکر ہی کھائے آئے ہوش
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 407)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.