Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب نہ تب کرتا ہے ہم سے تذکرہ بالائے ہوش

رضوان حکیمی

جب نہ تب کرتا ہے ہم سے تذکرہ بالائے ہوش

رضوان حکیمی

MORE BYرضوان حکیمی

    جب نہ تب کرتا ہے ہم سے تذکرہ بالائے ہوش

    آپ آ جائیں کسی دن منہ کے بل گر جائے ہوش

    عینِ مستی میں کسی دن گر خدا نہ خواستہ

    دیکھ لے جو آپ کو تو ہوش میں آ جائے ہوش

    دے رہا ہے درس ہم کو وہ کشادہ ظرف کا

    ایک قطرہ پی کے جو قابو میں نہ رکھ پائے ہوش

    ناز کرتی پھر رہی ہے بھول میری بھول پر

    آپ کے دیدار میں ہم جوش میں چھوڑ آئے ہوش

    اس لیے مسجد سے آتی ہے صدائے الصلوٰۃ

    ہوش کو بے ہوشیوں کا کاش کچھ آ جائے ہوش

    سر پٹکتی پھر رہی ہے دیکھیے دیوانگی

    راہ میں بیٹھا ہوا ہے کون یہ بکھرائے ہوش

    کھا کے ٹھوکر ہوش میں آنا حکیمیؔ کس لیے

    بات تب ہے جب بنا ٹھوکر ہی کھائے آئے ہوش

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 407)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے