Sufinama

قیس رخصت ہوا دنیا سے تو فرہاد آیا

شاہ محسن داناپوری

قیس رخصت ہوا دنیا سے تو فرہاد آیا

شاہ محسن داناپوری

MORE BYشاہ محسن داناپوری

    قیس رخصت ہوا دنیا سے تو فرہاد آیا

    ایک ناشاد گیا دوسرا ناشاد آیا

    یاد اپنا مجھے پھر خانۂ برباد آیا

    کیوں قفس لے کے مرے باغ میں صیاد آیا

    پھر وہی وعدہ فراموش تجھے یاد آیا

    پھر اس کی گلی کا دلِ ناشاد آیا

    یوں زباں پر مرے کب شکوۂ بیداد آیا

    جب کیے ظلم بتوں نے تو خدا یاد آیا

    بے وفا اس پہ وفاداروں کا جانی دشمن

    ہائے آیا بھی تو کس پہ دلِ ناشاد آیا

    تیری ہی یاد سے آباد رہا خانۂ دل

    بیٹھتے اٹھتے ہمیشہ مجھے تو یاد آیا

    میری آہوں نے اڑا ڈالے قفس کے ٹکڑے

    کس لیے اب مرے پر کھولنے صیاد آیا

    قتل کر کے مجھے حسرت سے وہ رو کر بولے

    ہائے کس وقت تیرا عہد وفا یاد آیا

    آئینہ خانہ مرے دل کا پسند اس کو ہوا

    بن کے اس شیش محل میں وہ پری زاد آیا

    یاد میں تیری مروت ہے کہ آ جاتی ہے

    بے وفا تو بھی کبھی کرنے کو دل شاد آیا

    گنج قاروں کو جو اللہ نے بخشا محسنؔ

    پھر نہ اس وقت کے بندے کو خدا یاد آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mohsin

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے